اقرأ باسم ربك الذي خلق

قربانی کی استطاعت نا رکھنے والو كے لیے قربانی کا ثواب


ro     en     hi -
عبداللہ بن امر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کی رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا: ”مجھے قربانی کے دن ( دسویں ذی الحجہ ) کو عید منانے کا حکم ہوا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس دن کو اس امت کے لیے عید کا دن بنایا ہے، وہ شخص بولا: اگر میرے پاس سوائے ایک دو دھاری بکری کے کچھ نہ ہو تو آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا میں اس کی قربانی کروں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، بلکہ تم ( قربانی کے دن ) ۱؎ اپنے بال، ناخن کاٹو، اپنی مونچھ تراشو اور ناف کے نیچے کے بال کاٹو، تو یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمہاری مکمل قربانی ہے

(سنن نسائی, حدیث-۴۳۷۰, صحیح (شیخ زبیر علی زئی

یعنی جو لوگ قربانی کا ثواب حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن قربانی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تو وہ لوگ بھی اس ثواب کو حاصل کر سکتے ہیں,ذالجحہ کا چاند دیکھنے کے بعد اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے رک جائیں اور عید کی نماز پڑھ کر انکو کاٹ لیں تو انہیں بھی مکمل قربانی کا ثواب ملے گا

•٠•●●•٠•