ro hi en |
الحمد للہ
اندھیرے ميں نماز ادا كرنے ميں کوی ھرج نہی ہے -
۩ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتلایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے سو جاتی اور میرے پاؤں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ میں ہوتے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے ، تو میرے پاؤں کو آہستہ سے دبا دیتے ۔ میں اپنے پاؤں سمیٹ لیتی اور آپ جب کھڑے ہو جاتے تو میں انہیں پھر پھیلا دیتی ۔ ان دنوں گھروں میں چراغ بھی نہیں ہوا کرتے تھے -
صحيح البخاري ,حديث نمبر: ٣٨٢ -
۩ شيخ عبد الكريم الخضير فرماتے ہے:
”اگر نماز پورى شرائط اور اركان اور واجبات كے ساتھ ادا كى جائے تو وہ نماز صحيح ہے، اور روشنى نہ تو نماز كى شروط ميں سے ہے اور نہ ہى اس كے اركان اور نہ واجبات ميں شامل ہے.
الا يہ كہ اگر اندھيرا نمازى كے ليے خوف اور تشويش كا باعث ہو اور اس كى بنا پر اس كا خشوع و خضوع ہى جاتا رہے تو پھر اس اندھيرے ميں نماز مكروہ ہے“ -
[ماخذ]
•٠•●●•٠•
Post a Comment