اقرأ باسم ربك الذي خلق

غير مسلم كو صدقہ دينا


الحمد للہ

غير مسلم فقراء و مساكين كو نفلى صدقہ و خيرات دينا جائز ہے اور خاص كر جب وہ قريبى عزيز اور رشتہ دار ہوں ليكن شرط يہ ہے كہ وہ ہمارے خلاف جنگ كرنے والوں ميں شامل نہ ہوں، اور ان ميں سے كسى نے ايسى زيادتى نہ كى جس كى بنا پر ان كے ساتھ احسان كرنا ممنوع ٹھرے، اور فرضى زكاۃ و خيرات انہيں دينا جائز نہيں ہے.

:كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے

جن لوگوں نے تم سے دين كے بارہ ميں لڑائى نہيں لڑى اور تمہيں جلاوطن نہيں كيا ان كے ساتھ حسن سلوك كرنے، اور منصفانہ برتاؤ كرنے سے اللہ تعالى تمہيں نہيں روكتا، بلكہ اللہ تعالى تو انصاف كرنے والوں سے محبت كرتا ہے

اللہ تعالى تمہيں صرف ان لوگوں سے محبت كرنے سے روكتا ہے جنہوں نے تم سے دين كے بارہ ميں لڑائى لڑى اور تمہيں جلاوطن كيا، اور جلاوطن كرنے والوں كى مدد كى، جو لوگ ايسے كفار سے محبت كريں وہ قطعا ظالم ہيں

سورہ الممتحنۃ,آیت:9,8 - 

۩ اسماء بنت ابى بكر رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں:

 ميرى والدہ اپنے والد كے ساتھ ميرے پاس آئى جو كہ مشرك تھى ـ اس معاہدے كى مدت كے دوران جب نبى كريم صلى اللہ عليہ و سلم نے قريش كے ساتھ معاہدہ كيا تھا ـ تو ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے دريافت كيا: اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ميرے پاس ميرى والدہ رغبت ركھتے ہوئے ـ مدد طلب كرنے ـ آئى ہے، تو كيا ميں اس كے ساتھ صلہ رحمى كروں؟ تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: ہاں اس سے صلہ رحمى كرو

صحيح البخاري ,حديث نمبر: 2624

 ۩ عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں:

 ايك يہودى عورت نے ان سے مانگا تو انہوں نے اسے دے ديا، تو وہ يہودى  عورت كہنے لگى: اللہ تعالى آپ كو عذاب قبر سے محفوظ ركھے، تو عائشہ رضى اللہ تعالى نے اسے عجيب سمجھا، جب انہوں نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو ديكھا تو انہيں كہا: تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: نہيں

عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا كہتى ہيں: پھر رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس كے بعد ہميں فرمايا: ان كى طرف وحى آئى ہے كہ تم اپنى قبروں ميں آزمائش اور فتنہ ميں ڈالے جاؤ گے

مسند احم,د حديث نمبر :24815

تو يہ دونوں حديثيں كافر كو نفلى صدقہ دينے كے جواز پر دلالت كرتى ہيں -

 ۩ امام شافعى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

نفلى صدقہ و خيرات ميں سے مشرك كو دينے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن فرضى زكاۃ و صدقہ وغيرہ ميں اس كا كوئى حق نہيں، اور اللہ تعالى نے ايسے لوگوں كى تعريف بيان كرتے ہوئے فرمايا ہے

  [76:8] "اور کھلاتے ہیں کھانا اُسکی محبت پر محتاج کو اور یتیم کو اور قیدی کو"

ديكھيں: كتاب الام للشافعى جلد : 2

•٠•●●•٠•