en ro - |
سوال
مجھےایک مرتبہ سحری سے قبل احتلام ہوگیااورمیں غسل نہ کرسکا۔۔کیونکہ میں غسل کرنےسےبہت زیادہ شرمارہاتھااس لئےکہ میرےوالدین کوعلم ہوجائےگا کہ مجھے احتلام ہواہےتواس لئےمیں نےغسل کرنےکےبغیرسحری کھائی ، اورافسوس ہےکہ اس دن میں نےفجرکی نمازبھی نہیں پڑھی ،لیکن بعدمیں میں نےغسل کرنےکےبعدفجرکی نمازپڑھ لی ۔
میں یہ جانناچاہتاہوں کہ آیامیرایہ روزہ مقبول ہے ، کیونکہ میراخیال ہے کہ میں نے ( احتلام سے )جنابت کی حالت میں سحری کھا کرغلطی کی ہےتوکیامیراروزہ مقبول ہے ؟
جواب
الحمدللہ
جس نےاپنی بیوی سےرات جماع کیااورصبح تک جنابت کی حالت میں ہی رہااس کا روزہ صحیح ہے ، اوراسی طرح وہ رات یادن کوسوتےہوئےجنابت لاحق ہوگئی اس کابھی روزہ صحیح ہے اوراس پرکوئی حرج نہیں کہ وہ طلوع فجرتک غسل کوموخرکردے ۔
روزہ تواس وقت ٹوٹتاہے جب دن میں طلوع فجرسےلیکرغروب شمس کےدوران جماع کیاجائے ۔
دیکھیں فتوی اللجنۃ الدائمۃ جلدنمبر۔(10) صفحہ نمبر۔(327)
لیکن آپ کانمازکوطلوع آفتاب تک تاخیر کرنا جائزنہيں ہے ، بلکہ واجب تویہ ہے کہ نماز کی ادائيگي اس کے وقت میں ہی کی جائے ، لھذا ایسے فعل سے توبہ وا ستغفارکرنا آپ کے ذمہ ہے ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ہرقسم کی بھلائي کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین یا رب العالمین ۔
واللہ اعلم-
•٠•●●•٠•
Post a Comment